کاÙÛŒ Û”Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : مشتاق یوسÙÛŒ
میں Ù†Û’ سوال کیا ''آپ کاÙÛŒ کیوں پیتے Ûیں؟‘‘
انھوں Ù†Û’ جواب دیا ''آپ کیوں Ù†Ûیں پیتے؟‘‘
''مجھے اس میں سگار Ú©ÛŒ سی بو آتی Ûے۔‘‘
''اگر آپ کا Ø§Ø´Ø§Ø±Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ سوندھی سوندھی خوشبو Ú©ÛŒ طر٠ÛÛ’ تو ÛŒÛ Ø§Ù“Ù¾ Ú©ÛŒ Ù‚ÙˆØªÙ Ø´Ø§Ù…Û Ú©ÛŒ کوتاÛÛŒ Ûے۔‘‘
Ú¯Ùˆ Ú©Û Ø§Ù† کا Ø§Ø´Ø§Ø±Û ØµØ±ÛŒØ+اً میری ناک Ú©ÛŒ طر٠تھا، تاÛÙ… رÙع٠شر Ú©ÛŒ خاطر میں Ù†Û’ Ú©Ûا
''تھوڑی دیر Ú©Û’ لیے ÛŒÛ Ù…Ø§Ù† لیتا ÛÙˆÚº Ú©Û Ú©Ø§ÙÛŒ میں سے واقعی بھینی بھینی خوشبو آتی ÛÛ’Û” مگر ÛŒÛ Ú©Ûاں Ú©ÛŒ منطق ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ùˆ چیز ناک Ú©Ùˆ پسند ÛÙˆ ÙˆÛ Ø+لق میں انڈیل Ù„ÛŒ جائے۔ اگر ایسا ÛÛŒ ÛÛ’ تو کاÙÛŒ کا عطر کیوں Ù†Û Ú©Ø´ÛŒØ¯ کیا جائے ØªØ§Ú©Û Ø§Ø¯Ø¨ÛŒ Ù…Ø+Ùلوں میں ایک دوسرے Ú©Û’ لگایا کریں۔‘‘
تڑپ کر بولے ''صاØ+ب! میں ماکولات میں معقولات کا دخل جائز Ù†Ûیں سمجھتا، ØªØ§ÙˆÙ‚ØªÛŒÚ©Û Ø§Ø³ گھپلے Ú©ÛŒ اصل ÙˆØ¬Û ØªÙ„Ùظ Ú©ÛŒ مجبوری Ù†Û Ûو۔۔۔۔۔کاÙÛŒ Ú©ÛŒ Ù…ÛÚ© سے لط٠اندوز Ûونے Ú©Û’ لیے ایک تربیت یاÙØªÛ Ø°ÙˆÙ‚ Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” ÛŒÛÛŒ سوندھا پن Ù„Ú¯ÛŒ Ûوئی کھیر اور دھÙنگارے Ûوئے Ø±Ø§Ø¦ØªÛ Ù…ÛŒÚº Ûوتا Ûے۔‘‘
میں Ù†Û’ معذرت Ú©ÛŒ ''Ú©Ú¾Ùرچن اور دھÙنگار دونوں سے مجھے متلی Ûوتی Ûے۔‘‘
Ùرمایا ''تعجب ÛÛ’ ! یوپی میں تو شرÙا بڑی رغبت سے کھاتے Ûیں۔‘‘
''میں Ù†Û’ اسی بنا پر Ûندوستان چھوڑا۔‘‘
چراندے ÛÙˆ کر Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ '' آپ قائل ÛÙˆ جاتے Ûیں تو کج بØ+Ø«ÛŒ کرنے لگتے Ûیں۔‘‘
جواباً عرض کیا ''گرم ممالک میں بØ+Ø« کا آغاز صØ+ÛŒØ+ معنوں میں قائل Ûونے Ú©Û’ بعد ÛÛŒ Ûوتا ÛÛ’Û” Ø¯Ø§Ù†Ø³ØªÛ Ø¯Ù„ آزاری Ûمارے مشرب میں Ú¯Ù†Ø§Û ÛÛ’Û” Ù„Ûٰذا ÛÙ… اپنی اصل رائے کا اظÛار ØµØ±Ù Ù†Ø´Û Ø§ÙˆØ± ØºØµÛ Ú©Û’ عالم میں کرتے Ûیں۔ خیر، ÛŒÛ ØªÙˆ Ø¬Ù…Ù„Û Ù…Ø¹ØªØ±Ø¶Û ØªÚ¾Ø§ØŒ لیکن اگر ÛŒÛ Ø³Ú† ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ø§ÙÛŒ خوش Ø°Ø§Ø¦Ù‚Û Ûوتی ÛÛ’ تو کسی بچے Ú©Ùˆ پلا کر اس Ú©ÛŒ صورت دیکھ لیجئے۔‘‘
جھلا کر بولے '' آپ بØ+Ø« میں معصوم بچوں Ú©Ùˆ کیوں گھسیٹتے Ûیں ØŸ''
میں بھی الجھ گیا ''آپ ÛÙ…ÛŒØ´Û â€˜Ø¨Ú†ÙˆÚº ‘ سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ù„Ùظ ‘معصوم‘ کیوں لگاتے Ûیں ØŸ کیا اس کا ÛŒÛ Ù…Ø·Ù„Ø¨ ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ú†Ú¾ بچے Ú¯Ù†Ø§Û Ú¯Ø§Ø± بھی Ûوتے Ûیں ØŸ خیر، آپ Ú©Ùˆ بچوں پر اعتراض ÛÛ’ تو بلی Ú©Ùˆ لیجئے۔‘‘
''بلی ÛÛŒ کیوں ØŸ بکری کیوں Ù†Ûیں ؟‘‘ ÙˆÛ Ø³Ú† Ù…ÙÚ† مچلنے Ù„Ú¯Û’Û”
میں Ù†Û’ سمجھایا ''بلی اس لئے Ú©Û Ø¬Ûاں تک پینے Ú©ÛŒ چیزوں کا تعلق ÛÛ’ØŒ بچے اور بلیاں بÙرے بھلے Ú©ÛŒ Ú©Ûیں بÛتر تمیز رکھتے Ûیں۔‘‘
ارشاد Ûوا ''Ú©Ù„ Ú©Ùˆ آپ ÛŒÛ Ú©Ûیں Ú¯Û’ Ú©Û Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø¨Ú†ÙˆÚº اور بلیوں Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Û’ گانے پسند Ù†Ûیں آسکتے اس لیے ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ لغو Ûیں۔‘‘
میں Ù†Û’ انÛیں یقین دلایا ''میں Ûرگز ÛŒÛ Ù†Ûیں Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªØ§Û” Ù¾Ú©Û’ راگ انھیں Ú©ÛŒ ایجاد Ûیں۔ آپ Ù†Û’ بچوں کا رونا اور بلیوں کا لڑنا۔۔۔‘‘
بات کاٹ کر بولے ''بÛرØ+ال ثقاÙتی مسائل Ú©Û’ Ø+Ù„ کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛÙ… بچوں اور بلیوں پر Ù†Ûیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ سکتے۔‘‘
آپ Ú©Ùˆ یقین آئے یا Ù†Û Ø§Ù“Ø¦Û’ØŒ مگر ÛŒÛ ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø¨ بھی میں Ù†Û’ کاÙÛŒ Ú©Û’ بارے میں استصواب٠رائے کیا اس کا انجام اسی قسم کا Ûوا۔ شائقین میرے سوال کا جواب دینے Ú©ÛŒ بجائے اÙلٹی جرØ+ کرنے لگتے Ûیں۔ اب میں اسی نتیجے پر Ù¾Ûنچا ÛÙˆÚº Ú©Û Ú©Ø§ÙÛŒ اور کلاسیکی موسیقی Ú©Û’ بارے میں استÙسار٠رائے Ø¹Ø§Ù…Û Ú©Ø±Ù†Ø§ بڑی ناعاقبت اندیشی ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¨Ø§Ù„Ú©Ù„ ایسی ÛÛŒ بد مذاقی ÛÛ’ جیسے کسی نیک مرد Ú©ÛŒ آمدنی یا خوب صورت عورت Ú©ÛŒ عمر دریاÙت کرنا (اس کا مطلب ÛŒÛ Ù†Ûیں Ú©Û Ù†ÛŒÚ© مرد Ú©ÛŒ عمر اور خوب صورت عورت Ú©ÛŒ آمدنی دریاÙت کرنا خطرے سے خالی ÛÛ’ )Û” زندگی میں صر٠ایک شخص ملا جو واقعی کاÙÛŒ سے بیزار تھا۔ لیکن اس Ú©ÛŒ رائے اس Ù„Ø+اظ سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù‚Ø§Ø¨Ù„Ù Ø§Ù„ØªÙات Ù†Ûیں Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© مشÛور کاÙÛŒ Ûاؤس کا مالک نکلا۔
ایک صاØ+ب تو اپنی پسند Ú©Û’ جواز میں ØµØ±Ù ÛŒÛ Ú©ÛÛ Ú©Ø± Ú†Ù¾ ÛÙˆ گئے Ú©Û
چھٹتی Ù†Ûیں Ù…Ù†Û Ø³Û’ ÛŒÛ Ú©Ø§ÙÛŒ Ù„Ú¯ÛŒ Ûوئی
میں Ù†Û’ وضاØ+ت چاÛÛŒ تو Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ ''دراصل ÛŒÛ Ø¹Ø§Ø¯Øª Ú©ÛŒ بات ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ú©Ù… بخت کاÙÛŒ بھی روایتی Ú†Ù†Û’ اور ڈومنی Ú©ÛŒ طرØ+ ایک دÙØ¹Û Ù…Ù†Û Ø³Û’ Ù„Ú¯Ù†Û’ Ú©Û’ بعد چھڑائے Ù†Ûیں چھوٹتی۔ ÛÛ’ نا؟‘‘
اس مقام پر مجھے اپنی معذوری کا اعترا٠کرنا پڑا Ú©Û Ø¨Ú†Ù¾Ù† ÛÛŒ سے میری صØ+ت خراب اور صØ+بت اچھی رÛی۔ اس لئے ان دونوں خوب صورت بلاؤں سے Ù…Ø+Ùوظ رÛا۔